Monday, January 8, 2018

نارٹن کی یاد میں (شگفتہ شگفتہ)۔


نارٹن کی یاد میں

محمد یعقوب آسیؔ


نارٹن کی یاد میں

اِک جہانِ اساتذہ ہے یہ
فیس بک کو حقیر مت جانو

یاہو یاہو کردی نی میں آپے یاہو ہوئی
یاہو میرا نام چتارو، گوگل کہو نہ کوئی

ٹیسٹ ٹیوب بے بی کی بات چھوڑیئے بابا
آج کے زمانے میں یو ٹیوب چلتی ہے

فکر ہے کس بات کی سب کچھ زبانی ہے یہاں
فیس بک پر کوئی کس کی بات مانے گا، میاں!

فی البدیہہ کلام پر اپنے
کوئی چھِڑتا ہے کوئی چِڑتا ہے
پوچھئے مت کتاب چہروں٭ کی
ہر کوئی ہر کسی سے بھِڑتا ہے
٭ فیس بک

ڈاکٹر حیران ہے، اس کی دوائی کیا لکھے
ڈیلی موشن کا یہ اس کے پاس دسواں کیس ہے

اب بھلا کس طور حضرت، سب کو سبسکرائبیں
چینلوں، چمگادڑوں کا گڑھ بنا ہے یو ٹیوب

آنت شیطان کی؟ اجی چھوڑیں!۔
اس سے لمبی ہے یو ٹیوب، جناب

اِس قدر ہم نے اُسے ڈھیٹ کیا
آخرش اُس نے ہی ڈیلیٹ کیا

ہم نے جانا پر ایک مدت بعد
اُن کی بائیوس ہی میں گڑبڑ ہے

کوئی بَیڈو کو ڈھونڈ کر لائے
آ گھسا ہے یہاں ٹروجن ٹُو
بیڈو: انٹی وائرس، ۔۔ ٹروجن 2 : وائرس

زیرو ٹریک بیڈ تو قصہ ہوا تمام
یہ کیسی ہارڈ ڈکس تھی، اک پل میں اُڑ گئی

کہا تھا فائلیں رکھو سکائی ڈرائیو میں
کیا کلاؤڈ پہ تکیہ تو اُڑ گیا سب کچھ

اس بات کو عرصہ بیت چکا جب ایک فلاپی ہوتی تھی
اب آپی دھاپا ہوتا ہے، تب آپا دھاپی ہوتی تھی

کور ٹو ڈو کا نہیں رعب چلے گا ہم پر
ہم نے پی وَن بھی چلایا ہے میاں! یاد رہے

ہم کو یہ بات مانتے ہی بنی
آپ کا تیز ہے پراسیسر

کبھی اے ٹی سنا تم نے؟ سنا ہے ایکس ٹی کا بھی؟۔
روایت کی خبر ہے؟ ہیکسیئم کی بات کرتے ہو؟۔

ہم نے ذروں کو بھی چنا تھا کبھی
۔16 کے بی کی رَیم ہوتی تھی
کاٹنے کو جو دوڑتے ہو اب
ٹیرا بائٹ میں بھی نہیں بنتی؟

آپ کی ہم سے تو اب بنتی نہیں
آئی ایس پی ڈھونڈ لیجے کوئی اور

شمعِ محفل ہے ملیسا٭ جا بجا
نارٹن٭ تو مر گیا مدت ہوئی
٭ملیسا: وائرس، نارٹن: اینٹی وائرس

جب سے اپنی دوستی علامہ گوگل سے ہوئی
ایسی اپنی دھاک بیٹھی ہے کہ اٹھتی ہی نہیں

اب تری وِنڈو کھلے یا بند ہو
اس کی کچھ پروا کوئی کرتا نہیں

اینڈرائڈ آ گیا ایپل کے ساتھ
میں بھی یاہو چَیٹ کا رسیا نہیں

درجن بھر تصویریں لو
ایک اِک کو پھر کرو فلِپ
کچھ کو ہوری زنٹل میں
کچھ کو ورٹیکل میں بھی
پھر ان سب کو کر لو زِپ
لیکن، اتنا دھیان رہے
ہلے نہ ہرگز رَیم کی چِپ

فائدہ تو بڑا فلیش میں ہے
جانے کیا کچھ سمیٹ لیتا ہے

اتنی یادیں بسی ہوں گر دل میں
دُور سے سر فلیش دیتا ہے

فار شیئر میں کتنی فائلیں گم کر کے
یار چلے ہیں گرتا ڈبہ ٭ بھرنے کو
۔٭ڈراپ باکس

کوئی یاہو پہ دھکے کھاتا تھا
کوئی گوگل پہ ٹاک کرتا تھا

وقت نے پر لگا دئے سب کو
اب ”سکائی پہ“ اڑتے پھرتے ہیں

بڑھا لو رَیم پھر بھی فائدہ کیا
پراسیسر پرانا ہے تمہارا

ناچتی لگتی تھی ہم کو روشنی
سوچا عینک کا لگائیں کچھ حساب
ڈاکٹر نے بھی نئی تشخیص کی
ہو گئی بیمار وی جی اے جناب

یار لوگوں نے ”خودکُشی“ کا نام
۔رکھ دیا ”کنٹرول آلٹ ڈَیل“۔

۔”لین“ میں تو نہیں ہے کوئی بھی۔
۔”وین“ بھی اب نکل چکی ہو گی۔
LAN, WAN

۔۲۸۔نومبر ۲۰۱۷ء