اور پہیلی کورا کاغذ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔’’جگ سنسار پہیلی جیسا‘‘۔
اور پہیلی کورا کاغذ
بوجھو! اس پر کیا لکھا ہے
اس پر لکھی ہیں تعبیریں اُن سپنوں کی
ہم نے تم نے جو دیکھے تھے
کالی نیند میں روشن سپنے
جن میں کوئی داغ نہ دھبا
اُن سپنوں کی تعبیریں بھی
صاف اور سچی
بالکل کورے کاغذ جیسی
یہ ہے کوئی اور ہی عالم
بالکل کورے کاغذ جیسا
کورا کاغذ ایک پہیلی
اور پہیلی کورا کاغذ
۔۲۲۔اکتوبر ۲۰۱۷ء
No comments:
Post a Comment