غزل
جو ہوا، جس طرح بھی ہوا فیصلہ
وقت نے آخرش دے دیا فیصلہ
چھوڑ! تیری بلا سے، دلائل مرے
اے گراں گوش منصف! سنا فیصلہ
عقل گویم نگویم میں الجھی رہی
عشق نے کہہ دیا، ہو گیا فیصلہ
جا! تری یاد کو دل بدر کر دیا
تیرے شایاں جو تھا، کر دیا فیصلہ
۔ ۲۰؍ مئی ۲۰۰۱ء
No comments:
Post a Comment